قسط نمبر 1

3 0 0
                                    


رنگ لگیا عشق دا

قسط نمبر 1

-------------------------------------------------------------------

یہ منظر ہے ایبٹ آباد کی ایک پوش ہاؤسنگ سوسائٹی کا، جہاں میر حاکم زیدی اپنی فیملی کے ساتھ پچھلے 12سال سے رہائش پذیر ہیں۔ صبح کے قریب 6 بج رہے تھے اسی لئے سوسائٹی میں ہر طرف خاموشی تھی اور دور دور تک صرف پرندوں کے چہچہانے کی ہی آوازیں آ رہی تھیں، لیکن زیدی ہاؤس میں صبح صبح ہی کافی چہل پہل تھی۔ حاکم زیدی باہر لان میں اپنی چھوٹے بھائی خیام زیدی کے ساتھ بیٹھے چائے اور کچھ تازہ خبروں سے لطف اندوز ہو رہے تھے، خواتین کِچن میں ملازموں کے ساتھ کچھ خاص ناشتے کی تیاری میں مصروف تھیں اور بچے سارے پول سائیڈ پر اپنی گپ شپ میں۔

حاکم زیدی اپنے بہن بھائیوں میں سب سے بڑے اور پیشے سے ایک پروفیسر تھے۔ انکی شادی اپنی کزن یاسمین سے تب ہوئی تھی جب انکی عمر 25 اور یاسمین کی 22 سال تھی۔ یہ پوری طرح سے ایک ارینج میرج تھی اور ان کا رشتہ ایسا کوئی آئیڈیل رشتہ بھی نہیں تھا، لیکن پھر بھی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اب کافی کچھ بدل گیا تھا۔ حاکم اور یاسمین کے 3 بچے ہیں، سب سے بڑی انایا حاکم زیدی، جو ایک فیشن ڈیزائنر ہے، اُس سے 2 سال چھوٹا، شاہ میرحاکم زیدی جو ایک ڈاکٹر ہے اور سب سے چھوٹا سعد حاکم زیدی جس کا ایم بی اے کا آخری سمسٹر چل رہا ہے۔

حاکم زیدی کے چھوٹے بھائی خیام زیدی بھی اپنی فیملی کے ساتھ اسی سوسائٹی میں بالکل ان کے ساتھ والے گھر میں رہائش پذیر ہیں اور دونوں گھروں کے پورچ میں ایک دروازہ ہے جو ایک دوسرے کی طرف آنے جانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ خیام زیدی ریٹائرڈ میجر ہیں اور اب اپنی بیوی کرن خیام زیدی کے ساتھ مل کے ایک کیفے چلارہے ہیں۔ خیام اور کرن کا ایک بیٹا اور ایک ہی بیٹی ہے۔ ان کا بیٹا، عدیل خیام زیدی پیشے سے ایک وکیل ہے جب کہ بیٹی ردا خیام زیدی، ابھی اپنے کالج کے پہلے سال میں ہے۔

حاکم اور خیام کی ایک ہی بہن ہے، قراۃ العین زوار ملک، جو لاہور میں قیام پذیر ہے۔ قراۃ العین نے اپنے ایک کلاس فیلو، زوار ملک سے لو و میریج کی تھی اور ان دونوں کی ایک ہی بیٹی شمع زوار ملک ہےجو کہ ابھی اپنی ہاوس جاب کر رہی ہے ۔

حاکم زیدی کے والد میر رحمان زیدی اور والدہ زھرہ رحمان زیدی ان کے ساتھ ایبٹ آباد میں رہتے ہیں لیکن آج کل وہ اپنی بیٹی کے پاس لاہور میں رہنے کے لیے گۓہوئے ہیں۔

-----------------------------------------------------------------

شاہ میربابا، یاسمین باجی آپ سب کو ناشتے کے لیے بلارہی ہیں۔
وہ چاروں اس وقت زیدی ہاؤس کے بیک یارڈ میں موجود تھے۔ شاہ میر، سعد اور عدیل بیک یارڈ کی لکڑی کی سیڑھیوں پر ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھے تھے جبکہ ردا ان سے تھوڑے فاصلے پر ہینگنگ باسکٹ میں بیٹھی ہوئی جھولا جھول رہی تھی۔ ان کا بیک یارڈ ایسا تھا کہ ایک طرف پول سائیڈ اور اس کے ساتھ ہی شیڈڈسٹنگ ایریا تھا، جبکہ پول کے دوسری طرف ہری بھری گھاس تھی اور دیوار کے ساتھ لائن میں بہت سے پودے رکھے ہوئے تھے۔ وہ سب لوگ اپنی باتوں میں مصروف تھے جب کسی نے شاہ میر کو مخاطب کرتے ہوئے یاسمین کا پیغام دیا تو اس نے مڑکر پیچھے دیکھا جہاں شازیہ، ان کی ملازمہ اوپر بیک یارڈ کے گلاس ڈورکے پاس کھڑی تھی-

Rang Lageya Ishq DaWhere stories live. Discover now